پروردگار عالم کا کوئی حکم حکمت سے خالی نہیں ہوتا اور اسی رب رحیم و کریم کی اطاعت و بندگی میں کامیابی کا راز مضمر ہے۔ اس ذات عالی صفات نے زندگی گزارنے کا ایک مکمل ضابطہ عطاء فرما دیا ہے۔ دیگر احکامات الہٰیہ کی طرح ہم پر روزے رمضان میں فرض کیے گئے ہیں۔ ان کا اصل مقصد تو تقویٰ پیدا کرنا ہے مگرجسمانی اور طبی لحاظ سے روزہ کے اندر شفائی اثرات موجود ہیں۔
روزے سے جسمانی بیماریوں کے علاج کا طریقہ:ذیل میں بیان کیا جاتا ہے کہ روزہ کس کس طرح جسمانی بیماریوں کا علاج ہے۔دل کے امراض:روزہ دل کے مریضوں پر کوئی برے اثرات نہیں ڈالتا‘ البتہ بعض حالات میں دل کے مریضوں کو اپنے معالج کے مشورے سے روزہ سے پرہیز کرنا چاہیے۔ مرض قلب میں محتاط فاقے سے فائدہ ہوتا ہے۔ آرتھرائٹس کی بیماری ایسے فاقے سے بالکل دور ہوجاتی ہے یا اس میں کمی آجاتی ہے وجع المفاصل میں بھی فاقہ علاج ہے۔
ذہنی امراض:ذہنی امراض کے مریضوں کے لیے روزہ کسی تحفہ سے کم نہیں‘ روزہ سے وہ ڈسپلن حاصل ہوتا ہے جس سے ذہنی امراض سے نجات حاصل ہوجاتی ہے۔
دانتوں کے امراض:روزہ کی حالت میں کئی گھنٹے خوراک سے پرہیز کیے جانے سے کھانے کے ذرات مسوڑھوں میں نہیں رکتے اور مسوڑھے مضبوط اور دانتوں کی صفائی ہوجاتی ہے۔ منہ کی بدبو بھی جو ہر وقت الابلا کھانے کی وجہ سے آتی ہے دور ہوجاتی ہے اور دانتوں کے ہلنے کی تکلیف اور ڈاڑھوں کے سوراخوں کا بھی علاج ہوجاتا ہے۔
دمہ کا مرض:دمہ کے مرض میں بھی روزہ شفائی ہے اورالرجی سے پیدا ہونے والا دمہ بھی اس سے دور ہوتا ہے اور گلے کی سوزش اور تحریک بھی کم ہوجاتی ہے۔
زنانہ امراض:روزہ زنانہ امراض میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ ایام کی بے قاعدگی اس سے دور ہوجاتی ہے‘ ہارمونز کی عدم توازن کی حالت جسم کو فربہ بناتی ہے چنانچہ روزہ اس سے بھی بچاتا ہے اور فربہی کم کرنے کا روزہ بہترین علاج ہے۔ دوران حمل قے کی شکایت اس سے دور ہوجاتی ہے اور اسقاط حمل کا مرض بھی روزے سے دور ہوتا ہے۔
گردے کے امراض:روزہ گردہ کی بیماری کا بھی علاج ہے اور روزہ رکھنے والے شخص کا پیشاب سب بیماریوں کا خود علاج کرلیتا ہے۔ روزہ سے جسمانی بافت میں جمع شدہ پانی جل جاتا ہے اور گردوں کے سکڑنے سے بلڈپریشر کا مرض پیدا ہوتا ہے وہ بھی روزہ سے دور ہوجاتا ہے۔
جلدی امراض:جلد کی صحت پر تمام جسم کی صحت کا دارومدار ہے۔ جو شخص کسی جسمانی تکلیف کا شکار ہوتا ہے اور اس میں کوئی اندرونی بیماری ہوتی ہے۔ اس کی جلد صاف نہیں ہوتی۔ جلدی امراض یعنی پھوڑے‘ پھنسیوں میں بھی روزہ بہت مفید ہے۔ بعض لوگ چہرے کے مہاسوں اور دانوں کاشکار ہوتے ہیں اس کا علاج بھی روزے میں پوشیدہ ہے۔
معدےکے امراض:روزہ معدے کی تکلیف بھی دورکرتا ہے یہ نظام ہضم کومضبوط بناتا ہے اور جسم میں چربی اور نمکیات کو معتدل بناتا ہے چنانچہ سارا سال جومعدے پر اضافی بوجھ پڑتا ہے رمضان المبارک کے ایک ماہ کے روزے معدے کا ورم‘ کھچاؤ‘ السرو کینسر‘ قے‘ ڈکار‘ منہ میں پانی بھر آنا اور بھوک کی کمی جیسی بیماریاں کافی حد تک دورکردیتے ہیں۔
بچوں کے امراض:چھوٹے بچوں کو جب روزہ رکھوایا جاتا ہے تو اس سے بھی حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں سرخ بخار‘ حلق کے زخم‘ خناق‘ کالی کھانسی اور بچوں میں فالج کی علامات پیدا ہوتے ہوئے روزہ رکھوانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
بلڈپریشر:روزہ بلند فشار خون کے مریضوں کیلئے نہایت فائدہ مند ہے۔ روزہ بلڈپریشر کو بڑھنے سے روکتا ہے‘ خون کا دباؤ‘ تفکرات‘ غیرمعمولی مصروفیات اور طرح طرح کی نفسیاتی الجھنوں سے بڑھ جاتا ہے۔مستقل غصہ سے بھی یہ شکایت پیدا ہوجاتی ہے جسم میں چربی کی شرح بڑھ جانے سے اس کے اجزاء شریانوں میں پھنسنے لگتے ہیں تو دل کو زیادہ زور لگانا پڑتا ہے جس سے بلڈپریشر ہائی ہوجاتا ہے۔فاقے سے زائد چربی جلتی ہے اور اس طرح بلڈپریشر کے مریضوں کو روزے سے بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ روزہ وزن کو کم کرنے اور بلڈپریشر کواعتدال پر رکھنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ذیابیطس کا مرض:جو شوگر یا ذیابیطس کے مریض گولیوں یا خوراک کے ذریعے علاج کروا رہے ہوتے ہیں ان کیلئے روزہ بہت مفید ہے۔ سحرو افطار میں مناسب خوراک کا استعمال کرکے شوگر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ شوگر کے مریض کے خون میں انسولین کی مقدار کم اور شوگر کی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ دوران روزہ کھانے پینے سے پرہیزکیا جاتا ہے اس لیے خوراک سے حاصل شدہ ساری گلوکوز دوران روزہ استعمال ہوجاتی ہے اور سحری سے افطار تک انسولین کی کافی مقدار حاصل ہوجاتی ہے جو مریض کیلئے مفید ہے اور مریض صحت کی جانب گامزن ہوتا ہے۔ بعض اوقات شوگر کے مریضوں کو معالج کے مشورے سے روزہ سے پرہیز بھی کروایا جاتا ہے۔
جسمانی کمزوری کا علاج:جب انسان زیادہ لاغرہوجاتا ہے تو اسے غذا سے بہت کم فائدہ پہنچتا ہے کیونکہ پھر نہ اس کی غذا ہضم ہوتی ہے نہ جزوبدن بنتی ہے چنانچہ ایسی حالت میں روزہ مفیدثابت ہوتا ہے کیونکہ غذا کی مقدار کم کرنا آخر میں عموماً طاقت اورشگفتگی کا باعث بنتا ہے۔ بعض لوگ کافی کھانے کے باوجود لاغر رہتے ہیں ان کیلئے روزہ بہت مفید ہے۔
جنون اور دیوانگی کا علاج:روزہ اس دیوانگی کو بھی دور کرتا ہے جو خون میں زہریلے مادے شامل ہونے کے باعث ہوتی ہے اور اگر دماغی حالت درست نہ ہو یا کسی صدمے سے کوئی دماغی تکلیف ہو تو روزہ بہت مفید ہے اور اس وقت تک روزہ رکھنا چاہیے جب تک کہ حالت مکمل درست نہ ہوجائے۔
کینسر کا علاج: حالیہ تحقیقی مطالعہ ثابت کرتا ہے کہ روزہ کینسر کے خلیوں کی افزائش روک کر اس مرض سے محفوظ رکھتا ہے۔ کینسر کے خلیے پروٹین کے چھوٹے ذرات سے بنتے ہیں اور روزہ میں جسم میں پروٹین کی مقدار کم ہوتی ہے چنانچہ ان کی افزائش نہیں ہوتی اور کینسر کے مرض کی روک تھام ہوتی ہے۔
حرف آخر: روزہ اکثر جسمانی امراض میں حفظ ماتقدم اور شفاء ہے۔ لیکن روزہ کا اصل مقصد اپنے مولا کی اطاعت و فرمانبرداری ہی ہے۔ اپنے رب کریم کی بندگی میں ہی بھلائی اور بہتری کا راز پوشیدہ ہے۔ رب کریم سے دعاگو ہوں ہم سب کو اس مقدس ماہ مبارک میں اپنی رضا کے مطابق روزے رکھنے کی توفیق عطائی فرمائے اور اس ماہ مبارک کی تمام برکات سمیٹنے کی توفیق دے اور ہم سب سے راضی ہوجائے۔ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں